جمعہ، 19 اپریل، 2024

دیوالیہ ہونے کا مطلب اور وجہ تسمیہ


اکثر سننے اور پڑھنے میں آتا ہے کہ فلاں شخص، فلاں ادارہ یا فلاں ملک دیوالیہ ہو گیا.

تو یہ دیوالیہ ہوتا کیا ہے؟
دیوالیہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ 'کوئی ایسا شخص،ادارہ یا ملک جس کے پاس اپنے قرضوں کو پورا کرنے کے لیے ناکافی اثاثے ہوں.'

یہ تو اس لفظ کا مطلب ہو گیا، لیکن یہ لفظ آیا کہاں سے؟ یہ لفظ بنا کیسے؟ یعنی اس لفظ کی وجہ تسمیہ کیا ہے؟

کہا جاتا ہے کہ بہت پہلے جب پاکستان بھی وجود میں نہیں آیا تھا، مشترکہ ہندوستان میں جب کوئی دکاندار کی حالت خراب ہو جاتے، اس کے پاس گاہک نہ آرہے ہوتے، خرچہ چلنا بھی مشکل ہو جاتا تو وہ اپنی دوکان کے ساتھ دیوار پر دیے جلا دیتا تھا.
جب وہ ایسا کرتا تو باقی دکاندار یہ دیکھ کر اس کی حالت سمجھ جاتے، اور اگلے دن اپنی دکانیں نہ کھولتے یا اگر کھولتے تو دیر سے کھولتے. اس سے یہ ہوتا کہ جب بھی کوئی گاہک بازار میں آتا تو سارا بازار بند ہوتا، صرف اسے یہی ایک (دیے والی) دکان کھلی ملتی، تو وہ خریدار اس ہی دکان سے خریداری کرتا، اس طرح اس دکاندار کی خود بخود مدد ہو جاتی.

اس طرح جو دکان بھی مالی مشکلات کا شکار ہوتی وہ 'دیے والی' دکان ہوتی، اور یہ ہی 'دیے والی' لفظ آج 'دیوالیہ' کی صورت میں موجود ہے.



(کچھ الفاظ کو سمجھانے کے لئے آسان بنانے کی کوشش کی گئی ہے)

Post Top Ad

Your Ad Spot